Maryam 97Juz 16

Ayah Study

Surah Maryam (سُورَةُ مَرۡيَمَ), Verse 97

Ayah 2347 of 6236 • Meccan

فَإِنَّمَا يَسَّرْنَٰهُ بِلِسَانِكَ لِتُبَشِّرَ بِهِ ٱلْمُتَّقِينَ وَتُنذِرَ بِهِۦ قَوْمًۭا لُّدًّۭا

Translations

The Noble Quran

English

So We have made this (the Qur’ân) easy in your own tongue (O Muhammad صلى الله عليه وسلم), only that you may give glad tidings to the Muttaqûn (the pious - See V.2:2), and warn with it the Ludd<sup foot_note=154712>1</sup> (most quarrelsome) people.

Fatah Muhammad Jalandhari

Urdu

(اے پیغمبر) ہم نے یہ (قرآن) تمہاری زبان میں آسان (نازل) کیا ہے تاکہ تم اس سے پرہیزگاروں کو خوشخبری پہنچا دو اور جھگڑالوؤں کو ڈر سنا دو

Word-by-Word Analysis

Explore the linguistic structure, grammar, and morphology of each word from the Quranic Arabic Corpus

Loading word-by-word analysis...

Tafsir (Commentary)

Tafsir al-Sa'di

Salafi Approved
Abdur-Rahman ibn Nasir al-Sa'diArabic

يخبر تعالى عن نعمته تعالى، وأن الله يسر هذا القرآن الكريم بلسان الرسول محمد صلى الله عليه وسلم، يسر ألفاظه ومعانيه، ليحصل المقصود منه والانتفاع به، { لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ } بالترغيب في المبشر به من الثواب العاجل والآجل، وذكر الأسباب الموجبة للبشارة، { وَتُنْذِرَ بِهِ قَوْمًا لُدًّا } أي: شديدين في باطلهم، أقوياء في كفرهم، فتنذرهم. فتقوم عليهم الحجة، وتتبين لهم المحجة، فيهلك من هلك عن بينة، ويحيا من حي عن بينة.

Tafsir al-Muyassar

Salafi Approved
Committee of Saudi ScholarsArabic

فإنما يسَّرنا هذا القرآن بلسانك العربي أيها الرسول؛ لتبشر به المتقين من أتباعك، وتخوِّف به المكذبين شديدي الخصومة بالباطل.

Tafsir Ibn Kathir

Salafi Approved
Hafiz Ibn KathirArabic

وقوله "فإنما يسرناه" يعني القرآن "بلسانك" أي يا محمد وهو اللسان العربي المبين الفصيح الكامل "لتبشر به المتقين" أي المستجيبين لله المصدقين لرسوله "وتنذر به قوما لدا" أي عوجا عن الحق مائلين إلى الباطل وقال ابن أبي نجيح عن مجاهد قوما لدا لا يستقيمون وقال الثوري عن إسماعيل وهو السدي عن أبي صالح "وتنذر به قوما لدا" عوجا عن الحق وقال الضحاك الألد الخصم وقال القرظي الألد الكذاب وقال الحسن البصري "قوما لدا" صما وقال غيره صم آذان القلوب وقال قتادة قوما لدا يعني قريشا وقال العوفي عن ابن عباس "قوما لدا" فجارا وكذا روى ليث بن أبي سليم عن مجاهد: وقال ابن زيد الألد الظلوم وقرأ قوله تعالى "وهو ألد الخصام".

Tafsir Ibn Kathir

Ismail ibn KathirEnglish

Allah places Love of the Righteous People in the Hearts Allah, the Exalted, informs about His believing servants, who work righteous deeds -- deeds that He is pleased with because they are in accordance with the legislation of Muhammad -- that He plants love for them in the hearts of His righteous servants. This is something that is absolutely necessary and there is no avoiding it. This has been reported in authentic Hadiths of the Messenger of Allah ﷺ in various different ways. Imam Ahmad recorded that Abu Hurayrah said that the Prophet said, «إِنَّ اللهَ إِذَا أَحَبَّ عَبْدًا دَعَا جِبْرِيلَ، فَقَالَ: يَا جِبْرِيلُ، إِنِّي أُحِبُّ فُلَانًا فَأَحِبَّهُ قَالَ: فَيُحِبُّهُ جِبْرِيلُ، قَالَ: ثُمَّ يُنَادِي فِي أَهْلِ السَّمَاءِ: إِنَّ اللهَ يُحِبُّ فُلَانًا فَأَحِبُّوهُ، قَالَ: فَيُحِبُّهُ أَهْلُ السَّمَاءِ، ثُمَّ يُوضَعُ لَهُ الْقَبُولُ فِي الْأَرْضِ، وَإِنَّ اللهَ إِذَا أَبْغَضَ عَبْدًا دَعَا جِبْرِيلَ فَقَالَ: يَا جِبْرِيلُ إِنِّي أُبْغِضُ فُلَانًا فَأَبْغِضْهُ، قَالَ: فَيُبْغِضُهُ جِبْرِيلُ، ثُمَّ يُنَادِي فِي أَهْلِ السَّمَاءِ: إِنَّ اللهَ يُبْغِضُ فُلَانًا فَأَبْغِضُوهُ، قَالَ: فَيُبْغِضُهُ أَهْلُ السَّمَاءِ، ثُمَّ يُوضَعُ لَهُ الْبَغْضَاءُ فِي الْأَرْض» (Verily, whenever Allah loves a servant of His, He calls Jibril and says, "O Jibril, verily I love so-and-so, so love him." Thus, Jibril will love him. Then, he (Jibril) will call out to the dwellers of the heavens, "Verily, Allah loves so-and-so, so you too must love him." Then the dwellers of the heavens love him and he will be given acceptance in the earth. Whenever Allah hates a servant of His, He calls Jibril and says, "O Jibril, verily I hate so-and-so, so hate him." Thus, Jibril will hate him. Then, he (Jibril) will call out amongst the dwellers of the heavens, "Verily, Allah hates so-and-so, so you too must hate him." Then the dwellers of the heavens hate him and hatred for him will be placed in the earth.) Al-Bukhari and Muslim reported narrations similar to this. Ibn Abi Hatim recorded that Abu Hurayrah said that the Prophet said, «إِذَا أَحَبَّ اللهُ عَبْدًا نَادَى جِبْرِيلَ: إِنِّي قَدْ أَحْبَبْتُ فُلَانًا فَأَحِبَّهُ، فَيُنَادِي فِي السَّمَاءِ، ثُمَّ يُنْزِلُ لَهُ الْمَحَبَّةَ فِي أَهْلِ الْأَرْضِ، فَذَلِكَ قَوْلُ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ: إِنَّ الَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّـلِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَـنُ وُدّاً (Whenever Allah loves a servant of His, He calls Jibril (saying), "Verily, I love so-and-so, so love him." Then, Jibril calls out into the heavens and love for him descends among the people of the earth. That is the meaning of the statement of Allah, the Mighty and Sublime: (Verily, those who believe and work deeds of righteousness, the Most Gracious will bestow love for them.)) 19:96 This was also reported by Muslim and At-Tirmidhi and At-Tirmidhi said, "Hasan Sahih." The Qur'an descended to give Glad Tidings and to warn Allah said; فَإِنَّمَا يَسَّرْنَـهُ (So, We have made this easy) meaning the Qur'an. بِلَسَانِكَ (in your own tongue,) This is an address to Prophet Muhammad and it means that the Qur'an is in the pure, complete and eloquent Arabic language. لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ (that you may give glad tidings to those who have Taqwa,) those who respond to Allah and believe in His Messenger , وَتُنْذِرَ بِهِ قَوْماً لُّدّاً (and warn with it the people who are Ludda.) meaning, the people who have deviated away from the truth and are inclined towards falsehood. His saying, وَكَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّن قَرْنٍ (And how many a generation before them have We destroyed!) means from the nations that disbelieved in the signs of Allah and rejected His Messengers. هَلْ تُحِسُّ مِنْهُمْ مِّنْ أَحَدٍ أَوْ تَسْمَعُ لَهُمْ رِكْزاً (Can you find a single one of them or hear even a whisper of them) Meaning, `have you seen any of them or even heard a whisper from them.' Ibn `Abbas, Abu Al-`Aliyah, `Ikrimah, Al-Hasan Al-Basri, Sa`id bin Jubayr, Ad-Dahhak and Ibn Zayd all said, "This means any sound." Al-Hasan and Qatadah both said that this means, "Do you see with your eye, or hear any sound" This is the end of the Tafsir of Surah Maryam. All praises and thanks are due to Allah. Following this will be the Tafsir of Surah Ta Ha, Allah willing and all praise is due to Allah.

Tafsir Ibn Kathir

Salafi Approved
Hafiz Ibn KathirUrdu

اللہ تعالیٰ کا امین فرشتہ۔فرمان ہے کہ جن کے دلوں میں توحید رچی ہوئی ہے اور جن کے اعمال میں سنت کا نور ہے ضروری بات ہے کہ ہم اپنے بندوں کے دلوں میں ان کی محبت پیدا کردیں گے۔ چناچہ حدیث شریف میں ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے محبت کرنے لگتا ہے تو حضرت جبرائیل ؑ کو بلا کر فرماتا ہے کہ میں فلاں سے محبت رکھتا ہوں تو بھی فلاں انسان سے محبت رکھ۔ اللہ کا یہ امین فرشتہ بھی اس سے محبت کرنے لگتا ہے پھر آسمانوں کے فرشتے اس سے محبت کرنے لگتے ہیں پھر اس کی مقبولیت زمین پر اتاری جاتی ہے اور جب کسی بندے سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوجاتا ہے تو جبرائیل ؑ سے فرماتا ہے کہ اس سے میں ناخوش ہوں تو بھی اس سے عداوت رکھ حضرت جبرائیل ؑ بھی اس کے دشمن بن جاتے ہیں پھر آسمانوں میں ندا کردیتے ہیں کہ فلاں دشمن الہٰی تم سب اس سے بیزار رہنا چناچہ آسمان والے اس سے بگڑتے بیٹھتے ہیں پھر وہی غضب اور ناراضگی زمین پر نازل ہوتی ہے۔ (بخاری مسلم وغیرہ) مسند احمد میں ہے کہ جو بندہ اپنے مولا کی مرضی کا طالب ہوجاتا ہے اور اس کی خوشی کے کاموں میں مشغول ہوجاتا ہے تو اللہ تعالیٰ عزوجل جبرائیل ؑ سے فرماتا ہے کہ میرا فلاں بندہ مجھے خوش کرنا چاہتا ہے سنو میں اس سے خوش ہوگیا میں نے اپنی رحمتیں اس پر نازل کرنی شروع کردیں۔ پس حضرت جبرائیل ؑ ندا کرتے ہیں کہ فلاں پر رحمت الہٰی ہوگئی پھر حاملان عرش بھی یہی منادی کرتے ہیں پھر ان کے پاس والے غرض ساتوں آسمانوں میں یہ آواز گونج جاتی ہے پھر زمین پر اس کی مقبولیت اترتی ہے۔ یہ حدیث غریب ہے ایسی ہی ایک اور حدیث بھی مسند احمد میں غرابت والی ہے جس میں یہ بھی ہے کہ محبت اور شہرت کسی کی برائی یا بھلائی کے ساتھ آسمانوں سے اللہ کی جانب سے اترتی ہے۔ ابن ابی حاتم میں اسی قسم کی حدیث کے بعد آنحضرت ﷺ کا اس آیت قرآنی کو پڑھنا بھی مروی ہے۔ پس مطلب آیت کا یہ ہوا کہ نیک عمل کرنے والے ایمانداروں سے اللہ خود محبت کرتا ہے اور زمین پر بھی ان کی محبت اور مقبولیت اتاری جاتی ہے۔ مومن ان سے محبت کرنے لگتے ہیں ان کا ذکر خیر ہوتا ہے اور ان کی موت کے بعد بھی ان کی بہترین شہرت باقی رہتی ہے۔ مصرم بن حبان کہتے ہیں کہ جو بندہ سچے اور مخلص دل سے اللہ کی طرف جھکتا ہے اللہ تعالیٰ مومنوں کے دلوں کو اس کی طرف جھکا دیتا ہے وہ اس سے محبت اور پیار کرنے لگتے ہیں۔ حضرت عثمان بن عفان ؓ کا فرمان ہے بندہ جو بھلائی برائی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے اسی کی چادر اوڑھا دیتا ہے حضرت حسن بصری ؒ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے ارادہ کیا کہ میں اللہ تعالیٰ کی عبادت اس طرح سے کروں گا کہ تمام لوگوں میں میری نیکی کی شہرت ہوجائے اب وہ عبادت الہی کی طرف جھک پڑا جب دیکھو نماز میں۔ مسجد میں سب سے اول آئے اور سب کے بعد جائے اسی طرح سات ماہ اسے گزر گئے لیکن اس نے جب بھی سنا یہی سنا کہ لوگ اسے ریا کار کہتے ہیں اس نے یہ حالت دیکھ کر اب اپنے جی میں عہد کرلیا کہ میں صرف اللہ کی خوشنودی کے لئے عمل کروں گا کسی عمل میں تو نہ بڑھا لیکن خلوص کے ساتھ اعمال شروع کردئے نتیجہ یہ ہوا کہ تھوڑے ہی دنوں میں ہر شخص کی زبان سے نکلنے لگا کہ اللہ تعالیٰ فلان شخص پر رحم فرمائے اب تو وہ واقعی اللہ والا بن گیا ہے پھر آپ نے اسی آیت کی تلاوت کی۔ ابن جریر میں ہے کہ یہ آیت حضرت عبد الرحمن بن عوف ؓ کی ہجرت کے بارے میں نازل ہوئی ہے لیکن یہ قول درست نہیں اس لئے کہ یہ پوری سورت مکہ میں نازل ہوئی ہے ہجرت کے بعد اس سورت کی کسی آیت کا نازل ہونا ثابت نہیں۔ اور جو اثر امام صاحب نے وارد کیا ہے وہ سندا بھی صحیح نہیں واللہ اعلم۔ ہم نے قرآن کو اے نبی تیری زبان میں یعنی عربی زبان میں بالکل آسان کر کے نازل فرمایا ہے جو فصاحت و بلاغت والی بہترین زبان ہے تاکہ تو انہیں جو اللہ کا خوف رکھتے ہیں، دلوں میں ایمان اور ظاہر میں نیک اعمال رکھتے ہیں، اللہ کی بشارتیں سنادے اور جو حق سے ہٹے ہوئے باطل پر مٹے ہوئے استقامت سے دور خود بنیی میں مخمور جھگڑالو جھوٹے اندھے بہرے فاسق فاجر ظالم گنہگار بد کردار ہیں انہیں اللہ کی پکڑ سے اور اس کے عذاب سے متنبہ کر دے جیسے قریش کے کفار وغیرہ۔ بہت سی امتوں کو جنہوں نے اللہ کے ساتھ کفر کیا تھا نبیوں کا انکار کیا تھا ہم نے ہلاک کردیا۔ جن میں سے ایک بھی باقی نہیں بچا ایک کی آواز بھی دنیا میں نہیں رہی رکز کے لفظی معنی ہلکی اور دھیمی آواز کے ہیں۔

Additional Authentic Tafsir Resources

Access comprehensive classical Tafsir works recommended by scholars, available online for free

Tafsir Ibn Kathir

The greatest of tafseers - interprets Quran with Quran, Sunnah, Salaf statements, and Arabic

Complete EnglishMost Authentic

Tafsir As-Sa'di

Excellent tafsir by Shaykh Abdur-Rahman As-Sa'di - simple expressions with tremendous knowledge

Complete 10 VolumesSimple & Clear

Tafsir At-Tabari

Comprehensive and all-inclusive tafsir by Ibn Jarir At-Tabari - earliest major running commentary

Abridged EnglishComprehensive

Tafsir Al-Baghawi

Trustworthy classical tafsir - Ma'alim al-Tanzil by Al-Husayn ibn Mas'ud al-Baghawi

Partial EnglishClassical

Scholarly Recommendation: These four tafseers are highly recommended by scholars. Tafsir Ibn Kathir is considered the greatest for its methodology of interpreting Quran with Quran, then Sunnah, then Salaf statements, and finally Arabic language. Tafsir As-Sa'di is excellent for its clarity and simple expressions. All sources are authentic and freely accessible.

Hadith References

Access authentic hadith references and scholarly commentary linked to this verse from trusted Islamic sources

Opens interactive viewer with embedded content from multiple sources

Quick Links to External Sources:

💡 Tip: Click "View Hadith References" to see embedded content from multiple sources in one place. External links open in new tabs for direct access.

Additional Tafsir Resources (Altafsir.com)

Access 7+ classical tafsir commentaries and historical context from the Royal Aal al-Bayt Institute

Classical Tafsir Commentaries:

Links open in a new tab. Content provided by the Royal Aal al-Bayt Institute for Islamic Thought.